روحانی طورپرمضبوط بن جائیے!
’’کیاکریں؟ کون سی راہ اختیار کریں؟ سب کچھ سمجھ سے بالا تر ہے‘‘ اس طرح کے جملے آج زبان زدِ خاص وعام ہیں، لوگوں کا اس طرح سوچنا بے جا نہیں ہے لیکن اللہ کی قدرت وطاقت سے مایوس ہونا بھی صحیح نہیں ہے
از: امیر سنی دعوت اسلامی۔ ممبئی
اس
وقت پوری دنیا اضطراب کی وادیوں سے گزررہی ہے اور ان مشکلات سے نکلنے کا
بظاہرکوئی راستہ بھی نہیں دکھ رہا ہے۔ لوگوں کو تسلی دینا اور اطمینان
دلانا توآسان ہے لیکن اضطراب سے نجات دلانا بہت مشکل ہے ۔ رمضان المبارک جیسے
مقدس مہینے میں مساجد میں عبادت سے محرومی ،لاک ڈائون، معاشی بدحالی، مساجد
میں پابندیاں ،حرمین شریفین میں سختیاں ،یہ اور ان جیسی پابندیوں نے پوری
اُمت مسلمہ کو ہلاکر رکھ دیا ہے ۔کیاکریں؟ کون سی راہ اختیار کریں؟ سب کچھ
سمجھ سے بالاتر ہے ۔ یہ جملے آج زبان زدِخاص وعام ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ
لوگوں کا اس طرح سوچنا اور کہنا بے جا نہیں ہے لیکن اللہ کی قدرت وطاقت سے
مایوس ہونا بھی صحیح نہیں ہے۔ بظاہرہمیں مایوسی نے آلیا ہے اوریہ مایوسی
ہمارے پورے وجود پرچھا گئی ہے مگریاد رکھیں اللہ سے بڑی کوئی طاقت نہیں، اسی
لیے اسلام میں مایوسی کو کفر قرار دیا گیا کیوںکہ مایوسی جب چھاجاتی ہے تو وہ اس
بات کاخاموش پیام دیتی ہے کہ اب کچھ نہیں ہونے والا، کوئی کام نہیں بننے
والا، کوئی سبیل نہیں نکلنے والی ۔ یہ ایک ایسا نازک مرحلہ ہوتا ہے جب انسان ان
اندھیروں میں بھٹکنے لگتاہے لیکن اللہ پرمضبوط ایمان رکھنے والے اللہ کے
ولی جانتے ہیں کہ وہی ایک ایسی طاقت ہے جوناممکن کو بھی ممکن بناتی ہے
، جواندھیرے کوبھی اجالے میں بدلتی ہے ،وہ ہمیں ایسے امکانات کے سامنے
لاکھڑی کرتی ہے کہ ہمارے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوتا تواب سو ال یہ ہے کہ
آخرہم ان حالات سے کیسے نکلیں؟
ان حالات میں اپنے آپ کو روحانی اعتبار
سے زیادہ سے زیادہ مضبوط کریں، حوصلے بلند رکھیں، اللہ سے امید وابستہ
رکھیں اورحضور رحمت عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی بارگاہ سے استغاثہ
اور توسل کریں ۔اعلیٰ حضرت امام اہل سنت کیا خوب عرض کرتے ہیں:
تنکابھی ہمارے تو ہلانے نہیں ہلتا
تم چاہوتوہوجائے ابھی کوہ محن پھول
ایک اور مقام پر کہتے ہیں:
غمزدوں کو رضامژدہ دیجیے کہ ہے
بے کسوں کا سہارا ہمارا نبی
اللہ
کی ذات پر کامل توکل رکھیں ،اور امید رکھیں کہ وہی امت مسلمہ کے لیے کوئی
سبیل پیدا فرمائے گا۔ اللہ پاک سے ناامیدی صرف گمراہوں کا مقدر ہے ۔ قرآن
مقدس میں رب تعالیٰ نے ارشاد فرمایاہے: قَالَ وَمَنۡ یَّقْنَطُ مِنۡ
رَّحْمَۃِ رَبہ اِلَّا الضَّآلُّوۡنَ (الحجر:۵۶)
ترجمہ :کہا اپنے رب کی رحمت سے کون ناامید ہو مگر وہی جو گمراہ ہوئے (کنزالایمان)
ہمیں اللہ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھامناہوگا۔آقاے کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
کتاب اللہ حبل اللہ ممدودمن السماء والارض،اللہ کی کتاب اللہ کی رسی ہے ،جوآسمان سے زمین کی طرف درازہے۔
اسی
مفہوم کی ایک اور حدیث ہے کہ قرآن کا ایک کنارہ اللہ کے دست قدرت میں ہے
اور دوسراکناراتمھارے ہاتھوں میں ہے ،پس اس کو مضبوطی سے تھام لواس کے بعد
نہ تم ہلاک ہوگے اور نہ ہی گمراہ ہوگے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ)
تلاوت قرآن
کی کثرت نیز کنزالایمان سے ترجمہ کامطالعہ ،درود شریف پڑھنے کا اہتمام اور
توبہ واستغفار کی کثرت ہماری پریشانیوں کا علاج بن سکتے ہیں ۔رب تعالیٰ
پوری امت مسلمہ بلکہ پوری دنیاکو اضطراب کی وادیوں سے نکال کر امن وامان کے
جلوے نصیب فرمائے۔
ٹی آر پی اور افواہوں سے دور،سچائی ، دیانت اور انصاف سے قریب ، مبنی بر حقیقت مضامین ،مقالات ، تعلیمی ، انقلابی ، معیاری اور تحقیقی و تفتیشی ویڈیوز کے لیے غیر جانبدار ادارے نوری اکیڈمی کے یوٹیوب چینل ، ویب سائٹس اور سماجی رابطے کی تمام سوشل سائٹس پر اپڈیٹ پانے کے لیے نوری اکیڈمی کو سبسکرائب ، فالو اور لائک کریں۔
..:: FOLLOW US ON ::..
No comments:
Post a Comment