دارالعلوم سلطانیہ چشتیہ اہل سنت دھولیہ میں عظیم الشان علی لائبریری کا افتتاح
قابل مبارک باد ، زبردست اقدام
از : محمد ظفر الدین برکاتی
مصروفیت کے اس دور میں کتابوں سے دوری اور علم کی کمی ہماری ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ کتب خانوں اور لائبریریوں کی اہمیت اور ضرورت ہر دور میں مسلم رہی ہے ۔ کتب بینی سے دنیا جہان کے علوم و فنون سے آشنائی ہوتی ہے اور ترقی کے راستے کھلتے ہیں اہلیان دھولیہ مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اس عظیم الشان لائبریری کا قیام عمل میں لانے کی کوشش کی ۔
مذکورہ بالا جملوں کا اظہار نبیرۂ شیخ الکبیر پیر طریقت مولانا سید محمد فاروق میاں چشتی مصباحی ، دیویٰ شریف نے دارالعلوم سلطانیہ چشتیہ اہل سنت ، دھولیہ میں علی لائبریری کی افتتاحی تقریب منعقدہ 20 جنوری 2021ء بروز بدھ بعد نمازِ مغرب کیا ۔ موصوف نے فرمایا کہ کتابوں سے رشتہ قائم رکھنا اس دور کی سب سے بڑی ضرورت بن گئی ہے ۔
مولائے کائنات باب العلم حضرت علی مرتضیٰ کرم اللّٰہ وجہہ الکریم سے منسوب "علی لائبریری" کا افتتاح ، تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم سے کیا گیا ۔
دھولیہ شہر کے مشہور عالم دین مولانا زبیر احمد رضوی نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے مساجد ، مدارس ، خانقاہوں کے ساتھ ساتھ کتب خانوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ کتابیں انسان کے لیے علم کا عظیم ترین خزینہ ہیں وہ باتیں جو ہم کسی سے پوچھنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں ہمیں کتابوں کے مطالعے سے معلوم ہوجاتی ہیں ۔ ہردور اور ہر زمانے میں جب سے مہذب معاشرہ وجود میں آیا کتب خانے بھی وجود میں آئے جب تک ہمارا تعلق اور رشتہ کتب بینی سے قائم رہا ہم مختلف علوم و فنون میں مہارت رکھتے رہے لیکن واے افسوس کہ اب کتب بینی سے دوری نے ہمیں کہیں کا نہیں رکھا ۔
اس عظیم الشان اور خوب صورت لائبریری کی تعمیر و تزئین دھولیہ شہر کے مخیر قوم و ملت علم دوست الحاج محمد عفان محمد عثمان صاحب کی جانب سے ایک بہترین تحفہ ہے جو ان کے لیے صدقۂ جاریہ ہے
ٹی آر پی اور افواہوں سے دور،سچائی ، دیانت اور انصاف سے قریب ، مبنی بر حقیقت مضامین ،مقالات ، تعلیمی ، انقلابی ، معیاری اور تحقیقی و تفتیشی ویڈیوز کے لیے غیر جانبدار ادارے نوری اکیڈمی کے یوٹیوب چینل ، ویب سائٹس اور سماجی رابطے کی تمام سوشل سائٹس پر اپڈیٹ پانے کے لیے نوری اکیڈمی کو سبسکرائب ، فالو اور لائک کریں۔
..:: FOLLOW US ON ::..
![]() |
![]() |
![]() |
No comments:
Post a Comment