تعلیم دوست عبدالقدوس سرکی شخصیت تاثرات کے آئینے میں(قسط دوم)
از:عطاءالرحمن نوری ،مالیگاﺅں(ریسرچ اسکالر)
تعلیم دوست عبدالقدوس سر کی شخصیت پرگذشتہ ہفتے ایک اہم پیغام کے ساتھ مضمون کی پہلی قسط شائع ہوئی تھی،دوسری قسط معزز شخصیات کے تا ثرات پر مبنی ہے تاکہ احساس ہو کہ کتنا عظیم سرمایہ ہم سے رخصت ہوا ہے ۔
٭ڈاکٹر سعید فارانی سر
عبدالقدوس سر اسم با مسمی ریا کاری، تکبر، خود نمائی سے پاک خودداری کا پیکر
اعلیٰ تعلیم سے والہانہ محبت اور علم سے عقیدت رکھنے والا انسان تھا یہ میری بد بختی نہیں تو اور کیا کہوں کہ اپنی آستینوں میں ید بیضا لیے ایک شخص میرے اپنے شہر میں موجود تھا اور اس شخص سے میری تب شناسائی ہوئی جب اس شہر کی تعلیمی پسماندگی کی تاریکی کو اپنے جگر کے لہو سے منور کرنے کی سعی کرنے والا یہ چراغ لگ بھگ اپنا سفر ختم کرنے پر تھا۔آئی ایس، آئی پی ایس، یو پی ایس سی،جیسے اعلیٰ تعلیمی مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کے لیے سر نے اسباب کی عدم دستیابی کے باوجود طالبان علم کی جس طرح رہنمائی کی وہ عدیم المثال ہے۔ہم ان کو سچا خراج عقیدت ان کے مشن کو ان ہی کی طرح جنون و جانفشانی سے جاری رکھتے ہوئے اس میں کامیابی حاصل کر کے ہی دے سکتے ہیں جس کے لیے ہم نے عزم کیا ہے کہ غفورالرحیم عبدالقدوس سر کی مغفرت کرے اور ان کے خواب اور عزم کو پورا کرنے میں ہمارا حامی و ناصر ہو۔آمین یارب عرش العظیم۔
وہ ہجر کی رات کا ستارا، وہ ہم نفس ہم سخن ہمارا
سدا رہے اس کا نام پیارا، سنا ہے کل رات مر گیا وہ
٭ڈاکٹر الیاس وسیم صدیقی
عبد القدوس سر کی ملت اسلامیہ کے نوجوانوں کے تئیں فکرمندی اور تڑپ لائق تحسین ہی نھیں قابل تقلید بھی ھے،امت کو مختلف علاقوں میں اگر ان کے جیسے چند بے لوث کارکن دست یاب ہوجائیں تو ملت کی کشتی کو پار ہوجانے سے کوئی نہیں روک سکتا،اللہ ان کی مساعی جمیلہ کو قبول کرے اور ان کی مغفرت فرماے۔
٭عمران جمیل سر
عبدالقدوس سر تعلیمی، سماجی اور سیاسی بصیرت رکھنے والے قوم کی تعلیمی پسماندگی پر اپنی طرف سے یو پی ایس سی کے اسٹوڈنٹس کو فری میں رہنمائی دینے والے سچے بیباک اور صاف گو انسان تھے۔
٭عامر برکاتی
مدتوں رویا کریں گے جام وپیمانہ تجھے
عبدالقدوس سر کی ذات ناصرف ہمارے گھر کے لیے بلکہ پورے شہر کے لیے کس قدر اہمیت کی حامل تھی اس کا اندازہ ماموں کی رحلت کی رات اور وصال کے بعد لوگوں کی نمناک آنکھوں اور غم گین لہجوں سے بخوبی ہوا۔ان تمام لوگوں کا شکریہ جنہوں نے ایسے وقت اہل خانہ کی ڈھارس بندھائیتسلی دی اللہ رب العزت تمام لوگوں کو اجر عظیم عطا فرمائے اور عبدوالقدوس سر کی مغفرت فرمائے۔(آمین )
٭غلام مصطفی رضوی
خوبیوں سے مرصع ہونے کے باوصف خاکساری ان کی مقبولیت کا اہم سبب ہے۔وہ قومی وقار کے لیے سرگرم رہے، اسی ضمن میں بنا معاوضہ اپنی صلاحیتوں سے طلبہ کو فیضیاب کیا۔ یہ وصف ان کا آبائی ہے۔ جیسا کہ موصوف کے عم محترم قاری محمد سعید نوری امام دوست محمد مسجد بھی پیکر ایثار و اخلاص ہیں۔ عبدالقدوس سر کی ایثار پسندی باعث تقلید و آئینہ وفا ہے۔
٭عبیداللہ ٹی سی ایس
میری زندگی کے تجربات میں وفاداری،خوداری، حوصلہ مندی اور مسلم طلباءکی بے لوث خدمات جیسے معنی خیز اوصاف کا مثالی نمونہ تھے عبدالقدوس سر۔ بلند و بالا شخصیت کے مالک۔اب شاید ان صفات کا دوسرا دوست مجھے زندگی بھر نصیب نہی ہوگا۔
٭طارق اسلم سر
عبدالقدوس سر وہ شخصیت تھے جنہوں نے اپنی ساری زندگی قوم کی تعلیمی خدمات کے لیے وقف کردی،انتہائی اصول پسند اور منکسرالمزاج شخص تھے، خودداری و غیرت ان کے خون میں رچی بسی تھی،وہ ایک چلتا پھرتا انسائیکلوپیڈیا تھے،ان کا علم و صلاحیت گوگل کا محتاج نہیں تھا۔
٭افضال انصاری سر
عبدالقدوس سر کا خواب تھا کہ شہر سے مسلم نوجوان UPSC ایگزام کوالیفائی کریں ان کے بعد یہ پورے شہر کی ذمہ داری ہے کہ ان کے مشن کو آگے بڑھایا جائے۔
٭عمر فاروق الخدمت گروپ
اُمت کا درد سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت بڑی صفت اور سنت ہے جو مرحوم میں بدرجہ اتم موجود رہی۔ قوی امید ہے اس جذبہ خالص کے طفیل رب کریم بخشش و مغفرت سے نواز دے۔
٭نعیم سلیم سر
ہر شعبے میں سینکڑوں ہزاروں افراد کام کرتے ہیں۔سبکدوش ہوتے ہیں ،انتقال کرجاتے ہیں لیکن یاد وہی کیے جاتے ہیں جو کچھ غیر معمولی کام کر جاتے ہیں۔ خود محنت مشقت کرکے قوم مسلم کی تعلیمی ترقی کے لیے اپنے آپ کو وقف کردینے والے مرحوم عبدالقدوس سر کا کردار ہمارے تمام بااختیار رہنماو ¿ں اداروں اور آرم چئیر تھنکرس کو سوچنے اور عمل کا پیغام دیتا ہے۔
No comments:
Post a Comment