دی
رائیل اسلامک اسٹرا ٹیجک اسٹڈی سینٹر (جارڈن) کی گیارہویں سروے رپورٹ کی اشاعت
![]() |
The Muslim 500 |
جسٹس شیخ محمد تقی عثمانی، طیب رجب اردگان، مولانا محمود مدنی ، شیخ احمد ابوبکر ، مولانا محمد شاکر نوری، اسدالدین اویسی ، علامہ قمرالزماں اعظمی ،اویس رضا قادری، ہاشم عاملہ جیسی کئی ہستیاں دنیاکی500/بااثر شخصیات میں شامل
از: عطاءالرحمن نوری (ریسرچ اسکالر)، مالیگاﺅں
مورخہ
29/جون2020ئ(عطاءالرحمن نوری) : دنیا میں تقریباً پونے دو ارب مسلمان رہتے ہیں یعنی
دنیا کی23/فی صد آبادی مسلم ہے۔ باالفاظ دیگر دنیا کا ہر چوتھا یا پانچواں انسان
مسلمان ہے۔ مگر ان میں کچھ ایسے بااثر افراد ہوتے ہیں جن کا اثر و رسوخ بقیہ لوگوں
پر ہوتا ہے۔ 2009 ءسے دی رائیل اسلامک اسٹرا ٹیجک اسٹڈی سینٹر (جارڈن) پوری دنیا میں
اثر و رسوخ رکھنے والے پانچ سو مسلم افراد پر مشتمل سروے رپورٹ شائع کر رہا ہے۔ دی
رائیل اسلامک اسٹرا ٹیجک اسٹڈی سینٹرکی جانب سے2020ءکے لیے گیارہویں سروے رپورٹ
منظر عام پر آچکی ہے۔
محقق، ادیب، سیاسی، مذہبی، روحانی، مبلغ، سخی،
سماجی، تجارتی، تہذیبی ، ثقافتی، فنّی، قاری، صحافی، نامور اور کھیل کی دنیاسے
تعلق رکھنے والے پانچ سو بااثر افراد کی فہرست شائع کی گئی ہے۔ اس تجزیاتی کتاب میں
اسٹڈی سینٹر کے تعارف کے بعد مخصوص ممالک جیسے چین ، افریقہ ، انڈیا پاکستان اور
کشمیر ، سری لنکا میں دہشت گردی کے معاملے ، انڈونیشیا ملیشیا میں جمہوریت کی
جدوجہد اور اسلاموفوبیا جیسے حساس موضوعات پر اسپیشل اسٹوری کور کی گئی ہے۔ اس کے
بعد دنیا کے مختلف خطوں میں ائمہ مجتہدین کے ماننے والوں کا فی صد تناسب پیش کیا گیا
ہے ۔ یعنی پوری دنیا میں 45 فی صد حنفی ، شافعی 28 ، مالکی 15 اور 2 فی صد حنبلی
پائے جاتے ہیں ، تجزیاتی رپورٹ میں یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ پوری دنیا میں 90 فی
صد اہلسنّت ، 9.5 فی صد شیعہ ، زیدی 1 فی صد سے کم اور اسماعیلیوں کی تعداد 0.5 فی
صد ہے ۔
اس
تفصیلی و تحقیقی سروے رپورٹ کا جائزہ پیش کرتے ہوئے نوری اکیڈمی کے ڈائریکٹر
عطاءالرحمن نوری (ریسرچ اسکالر)نے بتایا کہ پرسن آف دی ایئر 2020ءکے لیے بطور عورت
رشیدہ طلائب اور بطور مرد پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا انتخاب کیا گیا ہے۔پچاس
بااثر شخصیات میں جسٹس شیخ محمد تقی عثمانی کو اول مقام دیا گیا ہے جب کہ سال
2019ءکی سروے رپورٹ میں گذشتہ کئی سالوں سے ممتاز پچاس لوگوں میں اپنا مقام بنانے
والے ترکی کے صدر طیب اردگان کو اول مقام دیا گیا تھا ، اس وقت ترکی صدر طیب
اردگان اپنی بے پناہ مقبولیت کے باوجود 5 نمبر کے نقصان کے ساتھ چھٹے نمبر پر
موجود ہیں۔ جمعیة العلماءکی جانب سے مولانا محمود مدنی کا انتخاب 28 ویں نمبر پر
ہوا ہے ۔مفتی ابولقاسم نعمانی ، سنّی کلچرل سینٹر کے وائس چانسلر شیخ احمد ابوبکر
صاحب (کیرالا)، مولانا محمد شاکر علی نوری (امیر سنّی دعوت اسلامی)، اسدالدین اویسی
، علامہ قمرالزماں خاں اعظمی صاحب (سکریٹری جنرل ورلڈ اسلامک مشن، برطانیہ) ،
معروف نعت خواں اویس رضا قادری،ڈاکٹر طاہرالقادری، تحریک دعوت اسلامی کے قائد
مولانا الیاس عطاری،ڈاکٹر ذاکر نائیک ، مولانا بدرالدین اجمل ، شبانہ اعظمی ، عامر
خان ، اے آر رحمن ، ہاشم عاملہ کے علاوہ تحقیق، ادب، سیاست، مذہب، روحانیت، تبلیغ،
سخاوت، سماجیات، تجارت، تہذیب ، ثقافت، فن، قرات، صحافت اور کھیل کی دنیاسے تعلق
رکھنے والے پانچ سو بااثر افراد کو اس تحقیقی فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔
امسال
کی سروے رپورٹ کی خبر راقم نے مالیگاﺅں کے نگراں مولانا سید امین القادری صاحب کو دی تو
انھوں نے سواداعظم اہلسنّت وجماعت کی عالمگیر تحریک سنّی دعوت اسلامی کے امیر حضرت
علامہ محمد شاکر نوری صاحب کی 500/ بااثر شخصیات میں شمولیت پر خوشی کا اظہار کیا
اور مبارکباد پیش کی۔ واضح ہو کہ اس فہرست میںمولانا شاکر علی نوری کا نام ہر سال
شائع ہو رہا ہے۔ مولانا شاکرعلی نوری نے اپنے اصلاحی کاموں کی بدولت دنیا بھر میں
شہرت پائی، آپ مخلص داعی، کامیاب مصلح اور اہل سنت کے عظیم عالم دین ہیں۔ سروے
رپورٹ نے آپ کی تعلیمی خدمات اور ہندوستانی مسلمانوں پر اثرات کو سراہا ہے اور اس
حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ وادی نور آزاد میدان ممبئی میں سنّی دعوت اسلامی کا
سالانہ سنّی اجتماع ہندوستان میں مسلمانوں کا سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے۔ حضرت کی
تعلیمی اور عصری شعبہ جات میں دی جانے والی خدمات کو بھی پسند کیاگیاہے۔
جن
شخصیات کے نام اس فہرست میں شامل ہوئے انھیں چاہیے کہ وہ اپنے سے منسوب شعبے میں
مزید دیانت و اخلاص کے ساتھ کوشش کریں، جن شخصیات کے نام فہرست میں شامل ہونے سے
رہ گئے ہیں انھیں اپنے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی ضرورت ہے اور جن لوگوں کے نام
گذشتہ سال موجود تھے اور امسال موجود نہیں ہیں انھیں اپنی خدمات کا احیاءکرنا چاہیے۔
یقینا الگ الگ طبقے سے تعلق رکھنے والوں پر ان کے شعبے کے افراد مبارکبادیوں پر
مشتمل مضامین ، مقالات و مراسلے تحریر کریں گے مگر اس بات کا از حد خیال رکھنا چاہیے
کہ یہ سروے رپورٹ کوئی خدائی فرمان نہیں ہے ، اللہ کی رضا کی خاطر اپنے کام پر
توجہ مرکوز کریں، کسی کی فہرست میں شامل ہونے پر بیحد خوش یا کسی کی فہرست میں
شامل نہ ہونے پر دلبرداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ بے شک اللہ ہی بہتر اجر دینے والا
ہے۔
کتاب
کو پی ڈی ایف فارمیٹ میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے نیچے دی گئی لنک پر کلک کریں
اور بہ آسانی ڈاؤن لوڈ کریں۔
ماشاء اللہ بہت خوب
ReplyDelete