مڈ
ڈے میل کا اناج طلبہ میں تقسیم کیا جائے
مڈ ڈے میل کے مطابق ہر
طالب علم کو 150گرام کھچڑی دی جاتی ہے۔ اس حساب سے فی طالب علم 20 دن میں 3
کلواناج ہوتا ہے۔ 3ماہ کا فی طالب علم 9 کلو چاول تقسیم کیا جانا چاہیے ۔
مالیگاوں
(وسیم رضا خان): روزانہ پرائمری اور سیکنڈری کے طلبہ کو حکومت کی طرف سے دیے جانے
والا مڈ ڈے اناج طلبہ تک نہیں پہنچ رہا ہے۔سر وسکشا ابھیان کے تحت سرکاری اور غیرسرکاری
فنڈز والے اسکولوں میں طلبہ کی تعداد کے مطابق کھچڑی یا دیگر کھانے پینے کی اشیاءروزانہ
کھلائی جاتی ہیں۔ تعلیمی ادارے بچت گٹ یا باورچی گروپ کے ذریعے کھانا مہیا کرواتے
ہیں ۔کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاون کے دنوں میں اسکولوں کو 3 ماہ سے بند کردیا گیا
ہے ۔ اس لیے مڈ ڈے اناج سر وسکشا ابھیان کے گوداموں میں رکھا گیا ہے۔ لاک ڈاون کے
دنوں میں اسکول بند ہونے کی وجہ سے طلباءاپنے گھروں پر ہیں ، ایسی صورتحال میں ریاستی
حکومت نے مشکل کے اس دور میں طلباءکے اناج کو ان کے گھروں میں تقسیم کرنے کا حکم دیا
ہے۔ لیکن اس حکم کی تعمیل کرنے والوں میں دیہی علاقوں میں صرف ضلع پریشد کے اسکول
دیکھے گئے ہیں۔ شہر میں آنے والے نجی مالی اعانت والے اسکولوں میں طلبا کو مڈ ڈے
اناج واشیاءخوردونوش نہیں دیے گئے ہیں۔ کسی بھی اسکول کے ذمہ داران طلباءکے گھروں
تک اناج پہنچانے نہیں گئے۔ ایسے اداروں کے لیے لازم ہے کہ وہ 3 ماہ کے اناج کا
اپنا حصہ جلد از جلد طلبہ کو دیں۔ مڈ ڈے میل کے مطابق ہر طالب علم کو 150 گرام
کھچڑی دی جاتی ہے۔ اس حساب سے فی طالب علم 20 دن کا اناج 3 کلوگرام ہوتاہے۔ اس طرح
سے ہر طالب علم کو 3 ماہ کے لیے 9 کلو چاول دیا جانا چاہیے۔ لیکن شہر کے کسی بھی
اسکول میں طلبا کو اس حکم کے بعد غذائی اجزاءنہیں دیے گئے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ
وہ اسکولوں کا حساب کتاب لیں کہ انہوں نے ہر ماہ گودام سے کتنا اناج نکالا ہے اور
طلباءمیں کتنا تقسیم ہے۔
No comments:
Post a Comment