آئی اے ایس افسر سے سیاستداں بنے آل انڈیا یو پی ایس سی ٹاپرشاہ فیصل جے کے پی ایم کے صدر کے عہدے سے سبکدوش ، ممکنہ طور پر سول سروسیس میں دوبارہ شامل ہونے کے امکانات
عطاءالرحمن نوری
سال 2010ءکے آل انڈیا یوپی ایس سی ٹاپرسابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے 17 مارچ ، 2019 کو اپنے سیاسی سفر کا آغاز سرکاری طور پر سیاسی پارٹی جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ (جے کے پی ایم)سے کیا تھا۔ 2009ءمیں UPSC سول سروسز کے امتحان میں سرفہرست رہنے والے شاہ فیصل پہلے کشمیری تھے جنھوں نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سول سروسیس سے 2018ءمیں استعفیٰ دے دیا تھا۔جس وقت آپ نے استعفیٰ دیا تھا اس وقت ستیہ پال ملک گورنر تھے، ان کے استعفیٰ کی فائل مہینوں تک آگے نہیں بڑھ سکی اس لیے تکنیکی اعتبار سے وہ دوبارہ سول سروسیس کو جوائن کر سکتے ہیں۔
استعفیٰ کے بعد شاہ فیصل نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا تھا مگر حیرت انگیز طور پرشاہ فیصل نے پیر کو پارٹی کے صدر کا عہدہ بھی چھوڑ دیا ہے، امکان ہے کہ وہ دوبارہ جموں وکشمیر انتظامیہ میں شامل ہوجائیں۔
پچھلے کچھ دنوں سے یہ کہا جا رہا تھا کہ ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا جائے گا۔ آج ، فیصل نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے جے کے پی ایم کے صدر ہونے کے بارے میں معلومات کو ڈیلیٹ کردیاہے۔شاید آپ دوبارہ سرکاری ملازمت میں دوبارہ شامل ہونے کے خواہشمند ہیں۔
پیر کو جے کے پی ایم کی ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کے ایک آن لائن اجلاس میں فیصل کو تنظیمی ذمہ داریوں سے باز رکھنے کی درخواست پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پارٹی کے ایک بیان میں لکھا گیا :
”ڈاکٹر شاہ فیصل نے ریاستی ایگزیکٹو ممبروں کو آگاہ کیا تھا کہ وہ سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اور وہ تنظیم کی ذمہ داریوں سے آزاد ہونا چاہتے ہیں۔ اس درخواست کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ان کے عریضے کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ اپنی زندگی کی بہتر ی کے لیے بہتر راستے کا تعین کر سکے۔“
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ متفقہ طور پر موجودہ نائب صدر فیروز پیرزادہ کو عبوری طور پر پارٹی کے لیے صدر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب تک کہ صدر کے عہدے کے لیے باضابطہ انتخابات کا انعقاد نہیں کیا جاتا۔
For Video
..:: FOLLOW US ON ::..
![]() |
![]() |
![]() |
No comments:
Post a Comment